شام کے سرمئی اندھیروں میں یوں میرے دل کے داغ جلتے ہیںجیسے پربت کے سبز پیڑوں پر برف کے بعد دھوپ پڑتی ہےجیسے صحرا کی ریت اڑ اڑ کر اجنبی کا طواف کرتی ہے۔۔۔
شام کے سرمئی اندھیروں میں۔۔۔
دور کر رہ کر جو دل میں رہتا ہے وہ …
Home
Feed
Search
Library
Download