میں آڑے ترچھے خیال سوچوکہ بے ارادہ کتاب لکھوںکوئی شناسا غزل تراشوںکہ اجنبی انتساب لکھوںگنوا دوں اک عمر کے زمانےکہ اک پل کا حساب لکھوںمری طبعیت پہ منحصر ہےمیں جس طرح کا نصاب لکھوںیہ میرے اپنے مزاج پر ہےعذاب سوچوں…
Home
Feed
Search
Library
Download